EN हिंदी
اداس کہسار کے نوحے | شیح شیری
udas kohsar ke nauhe

نظم

اداس کہسار کے نوحے

اختر حسین جعفری

;

پورا جسم اور جلتا سورج
پورے جسم اور جلتے سورج کے اطراف میں

شوریدہ سر وحشی پانی
دریاؤں کو پورے جسم اور وحشی پانی اچھے لگتے ہیں

دونوں پر پھیلا کر اڑنا
سارے رنگ سجا کر اڑنا

تتلی کو ہموار ہوائیں اچھی لگتی ہیں
ٹھنڈی ریت پہ جسم سنہرا

سانس سے سانس کا رشتہ گہرا
تم ماتھے سے ماتھا جوڑے

میری سانس میں سانس ملا کر کس خواہش کے سچ کا
جھلمل جھلمل آنسو ڈھونڈھتی ہو

پریتم پیتل ہو، سونا ہو
تندئ شوق میں سارے گہنے اچھے لگتے ہیں