میرے غم میں شریک ہونے
اور مجھے دلاسہ دینے کو
کئی دنوں سے مرے عزیز و آشنا
چلے آتے ہیں
وہ گلو گیر آوازوں اور بھیگی پلکوں سے
اپنے غم کا جب اظہار کرتے ہیں تو
میں بھی چہرے پر
اک مکھوٹا چڑھا لیتا ہوں
ان کی دل جوئی کی خاطر لمحہ بھر کو
اداس ہو جاتا ہوں
نظم
اداس ہو جاتا ہوں
جعفر ساہنی