اس کے ریشمیں کپڑے ہیں یا تیز ہوا کا زور
چھن چھن کرتی پازیبیں ہیں یا پتوں کا شور
آنکھیں نیند سے بوجھل ہیں پر دل بھی ہے بے چین
اسی طرح سے کٹ جائے گی کاجل جیسی رین
نظم
طوفانی رات میں انتظار
منیر نیازی
نظم
منیر نیازی
اس کے ریشمیں کپڑے ہیں یا تیز ہوا کا زور
چھن چھن کرتی پازیبیں ہیں یا پتوں کا شور
آنکھیں نیند سے بوجھل ہیں پر دل بھی ہے بے چین
اسی طرح سے کٹ جائے گی کاجل جیسی رین