EN हिंदी
تم موت اور محبت کی خوش بو سے بنی ہو | شیح شیری
tum maut aur mohabbat ki KHush-bu se bani ho

نظم

تم موت اور محبت کی خوش بو سے بنی ہو

سید کاشف رضا

;

تم موت اور محبت کی خوش بو سے بنی ہو
میں

تمہاری خوشبو کو
ریزہ ریزہ سمیٹتی سانسوں سے

سایہ دار جگہوں میں جمع ہو جانے والی
موت کی خوشبو کو

تم اپنے شانوں پر کھلا چھوڑ دیتی ہو
اور محبت کی خوشبو کو

اپنے چہرے پر مسکراتا رہنے دیتی ہو
موت کی خوشبو تمہاری آنکھوں میں جمع ہو جاتی ہے

اور تم مجھے دیکھتے ہوئے
اپنی پلکوں کے سائے گہرے کر دیتی ہو

محبت کی خوشبو ان آنکھوں میں پھیلنے لگتی ہے
جو پلکوں کو جھپک لینے کے بعد

کشادہ ہونے لگتی ہیں
میں تمہیں ایک

سیاہ لباس میں دیکھنا چاہتا ہوں
جس میں سے تم

فجر کی طرح طلوع ہو سکو
میں تمہیں ایک

سفید لباس میں دیکھنا چاہتا ہوں
جس میں میں

موت کی طرح غروب ہو سکوں