EN हिंदी
تم اور میں | شیح شیری
tum aur main

نظم

تم اور میں

عطیہ داؤد

;

مجھے گوشت کی تھالی سمجھ کر
چیل کی طرح جھپٹا مارتے ہو

اسے میں پیار سمجھوں
اتنی بھولی میں نہیں ہوں

مجھ سے تمہارا موہ ایسا ہے
جیسا بلی کا چھیچھڑے سے

اس کو میں پیار سمجھوں
اتنی بھولی میں نہیں ہوں

میرے بدن کو کھلونا جان کر
مرضی ہو تو کھیلو مرضی ہو تو توڑ ڈالو

اسے میں پیار سمجھوں
اتنی بھولی میں نہیں ہوں

میں تمہارے شو کیس میں سجائی گڑیا
کتنی بھی اس کی تعریف کرو

اسے میں پیار سمجھوں
اتنی بھولی نہیں ہوں میں

رسموں کی نائکہ مجھے ویشیا بنائے
اور نچائے تمہاری خواہشوں کے چکلے میں

اسے میں پیار سمجھوں
اتنی بھولی میں نہیں ہوں