او مٹیالی!
تیرے جسم کی سوندھی خوشبو
روئیں روئیں میں سانولی رت بیدار کرے
دل کی اور سے گہری گھور گھٹائیں امڈیں
اور میرے یہ پیاسے ہونٹ
تیرے سینے کے پیالوں میں
تیرتے انگوروں کے رس کے لمس میں بھیگیں
تیری ہری بھری سانسوں کی مشک نچوڑیں
او مٹیالی
تیرے جوبن کے موسم میں
دل کے اندر غیبی سورج کے گل رنگ عجائب جاگیں
پنج پوروں پر پانچ حسوں کے پھول کھلیں
اور تو ہولے ہولے اپنے
پیار بھرے ہونٹوں سے میرا
شہد کشید کرے

نظم
تیرے جوبن کے موسم میں
سرمد صہبائی