EN हिंदी
تقسیم وزارت | شیح شیری
taqsim-e-wazarat

نظم

تقسیم وزارت

خالد عرفان

;

منسٹر مجھ کو بنوا دو خزانہ جات کا ماموں
حکومت ہی تمہاری ہے تو ڈر کس بات کا ماموں

میں کب کہتا ہوں یو ایس کی سفارت چاہئے مجھ کو
خزانے اور کھانے کی وزارت چاہئے مجھ کو

یہ میری چیز ہے غیروں کو ہتھیانے نہیں دوں گا
میں کسٹم کا ادارہ ہاتھ سے جانے نہیں دوں گا

زراعت میں بہو کو شعبۂ باغات دے دو تم
اور اپنی ساس کو بھی جیل خانہ جات دے دو تم

چچی کو میڈیا دے دو چچا کو ریلوے دے دو
تمہارا جو مخالف ہو تم اس کو جیل وے دے دو

بہت ہی کائیاں ہو جو اسے سی آئی اے دے دو
جو ہو سب سے نکما تم اسے پی آئی اے دے دو

وزیر آب کا منصب دکھانے کے لیے رکھ لو
قلم دان زراعت سمدھیانے کے لئے رکھ لو

منسٹر ہیلتھ ابا کو بنا دو اب یہ صورت ہے
بہت بیمار ہیں ان کو دواؤں کی ضرورت ہے

جسے پینے کی عادت ہو اسے پی کر بنا دینا
جو کچھ بھی بن نہ پائے اس کو اسپیکر بنا دینا

حج و اوقاف بھی کوئی وزارت میں وزارت ہے
نمازیں ہی نمازیں ہیں طہارت ہی طہارت ہے

یہ گنگا ملک میں الٹی ہی بہنی چاہئے ماموں
یہ کابینہ ہمارے گھر میں رہنی چاہئے ماموں