EN हिंदी
تخلیق | شیح شیری
taKHliq

نظم

تخلیق

افروز عالم

;

کئی دنوں سے
کسی بہانے

دل بہلتا ہی نہیں
یوں لگتا ہے

جیسے
ذہن کے گوشے میں

پھر ہلچل ہونے والی ہے
کوئی پرندہ

توڑ کے پنجرہ
دور پہنچنے والا ہے

شاید کسی سیارے پر
اک دنیا بسنے والی ہے