حسین کافوری انگلیوں میں سفید سگریٹ لیے
وہ لڑکی کھڑی کھڑی اپنے شنگرفی نرم ہونٹوں سے یوں لگاتی
کہ جیسے جیون کے موم رس کو وہ گھونٹ بھر بھر کے پی رہی ہو
مگر طلب کا وصال لب کا
یہ لمحہ تیز گام و گریز پا تھا
سیاہ ایڑی زمیں پر اس کو بے حسی سے کچل رہی تھی
نظم
تفاوت راہ
پرتو روہیلہ