ہم اپنی
یرغمالی خواہشوں کی
بازیابی کے لیے
کب تک
نہ جانے اور کب تک
جرعہ جرعہ خرچ ہوتی عمر کا
تاوان ادا کرتے رہیں گے
جانے کب تک؟
نظم
تاوان
حسن عباس رضا
نظم
حسن عباس رضا
ہم اپنی
یرغمالی خواہشوں کی
بازیابی کے لیے
کب تک
نہ جانے اور کب تک
جرعہ جرعہ خرچ ہوتی عمر کا
تاوان ادا کرتے رہیں گے
جانے کب تک؟