عورتیں گھر میں رہیں گی
لڑکیاں چھپ جائیں گی
پھول شاخوں پر کھلیں گے
اور وہیں مرجھائیں گے
چاند سورج اور ستارے دھند میں کھو جائیں گے
دور تک اڑتے پرندے
گیت گانا بھول کر
اپنے اپنے آشیاں میں
خوف سے مر جائیں گے
خواب جیسی زندگی کے
خواب دیکھیں گے مگر
صبح جب پھیلے گی گھر میں
ریڈیو کھولیں گے لوگ
اور کھڑکی سے اچانک
طالبان آ جائیں گے

نظم
طالبان
ذیشان ساحل