ایک سورۂ فاتحہ
ان لوگوں کے لیے
جو کسی ایک زبان میں
محبت کی نظم نہیں لکھ سکے
اور ایک ان لوگوں کے لیے
جو کسی دوسری زبان میں
دیوار پر لکھے ہوئے نعرے نہ پڑھ سکے
ان لوگوں کے لیے
ایک سورۂ فاتحہ
جو اجنبی زبان میں
زندگی کی بھیک نہ مانگ سکے
جو ایک نئی زبان میں سچ کا مطلب
اور آزادی کا مفہوم نہ سمجھ سکے
جو کسی ایک زبان میں محبت کی نظم
اور کسی دوسری زبان میں
دیوار پر لکھے ہوئے نعرے نہ پڑھ سکے
اور جو اپنے دروازے کے سامنے
اپنے دوستوں کے لیے کھلے ہوئے پھول نہ توڑ سکے
اور جو ہوا میں اپنے دشمنوں کی طرف
ایک پتھر بھی نہ اچھال سکے
اور ان سب کے لیے
جو کسی کی یاد میں اپنی آنکھوں کا رخ
کسی کے دل کی طرف نہ کر سکے
اور ان سب کے لیے بھی
جن کا رخ اپنی بندوقوں کی طرف
اور ان کی بندوقوں کا رخ
ان کے ہتھیلیوں کی طرف ہے

نظم
سورۂ فاتحہ
ذیشان ساحل