EN हिंदी
صبحوں جیسے لوگ | شیح شیری
subhon jaise log

نظم

صبحوں جیسے لوگ

گیتانجلی رائے

;

صبحوں جیسے لوگ بہت اچھے لگتے ہیں نا
لگتا ہے کہ بہت الگ ہیں باقی لوگوں سے

لیکن امیدوں کے باعث وہ لوگ بھی اکثر ایک عرصے بعد کسی عام دن کی طرح ڈھل کے
ناامیدی کی لمبی رات بن جاتے ہیں

ان سے بہتر تو وہ لوگ ہوتے ہیں جو خاموش شاموں کی طرح
امیدیں نہیں مگر سکون ضرور دیتے ہیں

تم آئے تو تھے ایک خاموش شام کی طرح
لیکن اس رات کے بعد میں نے تم میں ایک صبح دیکھنی شروع کر دی تھی جانے کیوں

شاید آج بھی تم ایک خاموش شام ہی ہو
یہ تو میں ہوں جو تم میں اپنی صبح ڈھونڈھنے کی ناکام کوشش میں ہے

کیونکہ صبحوں جیسے لوگ بہت اچھے لگتے ہیں نا