EN हिंदी
صبح کاذب میں ایک نظم | شیح شیری
subh-e-kazib mein ek nazm

نظم

صبح کاذب میں ایک نظم

ممتاز کنول

;

یہ سوچ کے دکھ ہوگا
کیوں رات گئے ہم نے

دروازہ کھلا رکھا
کس شخص کی چاہت میں

آنکھوں کی منڈیروں پر
اک دیپ جلا رکھا