مسلم سے تنفر اور کفار سے یارانہ
آخر یہ قلا بازی کیوں کھا گئے مولانا
لکشمی کی محبت نے دل موہ لیا اتنا
منہ موڑ کے کعبے سے پہنچے سوئے بت خانہ
اسلام تعجب سے انگشت بدنداں ہے
مرگھٹ میں جلے شمع توحید کا پروانہ
تھالی میں سیاست کی بینگن کی طرح لنڈھکے
اور اس کو سمجھتے ہیں اک چال حریفانہ
پبلک کے پھنسانے کو سب جال کے پھندے تھے
یہ دیش یہ عمامہ اور سبحۂ صد دانہ
نظم
سیاسی بینگن
ظریف لکھنوی