یہ سماں اور رات کی جادوگری
چاند کا لے کر چلی ہاتھوں میں تاج
کچھ طلسمی لوگ پتھرائے ہوئے
کچھ طلسمی لڑکیاں جیسے تمناؤں کے مور
جن سے آ کر کھیلتی ہے رات کی نیلم پری
اور جا کر ناچتی ہے شام تک
ہر قدم پر ایک شہزادے کی موت
نظم
شہزادے کی موت
قمر جمیل

