شہر آسودہ ذہنوں کی آماجگاہ ہے
تو پھر صاحبو
کیوں درختوں کو کٹوا دیا
اور
ان کی جگہ
آج ہر سمت
ویران خالی عمارات کے سلسلے ہیں فقط
نظم
شہر
فاروق مضطر
نظم
فاروق مضطر
شہر آسودہ ذہنوں کی آماجگاہ ہے
تو پھر صاحبو
کیوں درختوں کو کٹوا دیا
اور
ان کی جگہ
آج ہر سمت
ویران خالی عمارات کے سلسلے ہیں فقط