EN हिंदी
شہر | شیح شیری
shahr

نظم

شہر

فاروق مضطر

;

شہر آسودہ ذہنوں کی آماجگاہ ہے
تو پھر صاحبو

کیوں درختوں کو کٹوا دیا
اور

ان کی جگہ
آج ہر سمت

ویران خالی عمارات کے سلسلے ہیں فقط