میں پہاڑوں سے اتر آیا
تو
مجھ پر یہ کھلا
اب پلٹ جانے کی خواہش ہے فضول!
سارے رستے بند ہیں
شہر کی آنکھوں میں اک پیغام ہے میرے لئے
نظم
شہر کی آنکھوں میں
فاروق مضطر
نظم
فاروق مضطر
میں پہاڑوں سے اتر آیا
تو
مجھ پر یہ کھلا
اب پلٹ جانے کی خواہش ہے فضول!
سارے رستے بند ہیں
شہر کی آنکھوں میں اک پیغام ہے میرے لئے