طاقت ساری آپ کے بس میں
ساری ذہانت آپ کی ہے
ہم مجبور نہتے سارے
پھر بھی ہمارے
ساتھ ہیں سب تاریخ کے دھارے
شب کے سب اسرار تمہارے
صبح کا نور ہمارا ہے
گم رستوں پر خون کے چھینٹے
راہ دکھاتے تارے ہیں
نظم
شب کے سب اسرار تمہارے
یحی امجد
نظم
یحی امجد
طاقت ساری آپ کے بس میں
ساری ذہانت آپ کی ہے
ہم مجبور نہتے سارے
پھر بھی ہمارے
ساتھ ہیں سب تاریخ کے دھارے
شب کے سب اسرار تمہارے
صبح کا نور ہمارا ہے
گم رستوں پر خون کے چھینٹے
راہ دکھاتے تارے ہیں