EN हिंदी
شام | شیح شیری
sham

نظم

شام

معراج نقوی

;

اس نے امبر کو ڈس لیا ہے ابھی
نیلا نیلا ہے سب بدن اس کا

اب وہ زہریلی سیاہ ناگن
بڑھ رہی ہے

آفتاب کی سمت
زرد ہے خوف سے بدن اس کا