دن کو اس کا لہو تھا ارزاں
پھر آئی یہ شام غریباں
طوق گلے میں، پاؤں بہ جولاں
صبر ہے گریاں، ظلم ہے خنداں
شام ہوئی
کرب و بلا، سناٹا ہر سو
ہر سو اس کے لہو کی خوشبو
میرے لفظ اور اس کے جادو
شام ہوئی

نظم
شام
سجاد باقر رضوی
نظم
سجاد باقر رضوی
دن کو اس کا لہو تھا ارزاں
پھر آئی یہ شام غریباں
طوق گلے میں، پاؤں بہ جولاں
صبر ہے گریاں، ظلم ہے خنداں
شام ہوئی
کرب و بلا، سناٹا ہر سو
ہر سو اس کے لہو کی خوشبو
میرے لفظ اور اس کے جادو
شام ہوئی