دینا بھائی ہاں مجھے بھی شام کا اخبار ایک
پھر کسی ٹھنڈے لہو نے گرم کی ہوگی خبر
کون سے بیٹے ہوئے ہیں اسٹکاٹو کی نذر
آج کی شہ سرخیوں میں خون ناحق پھر ملا
تازہ تازہ زرد کاغذ پر گل احمد کھلا
کس گلی ماتم بچھا ہے
کیا سروں کا ہے شمار
آٹھ کالم کی خبر کے واسطے ہیں صرف چار؟
خاک میں لتھڑی ہوئی صورت ہے یہ کس پھول کی
کہتے ہیں دیوار و در بلڈنگ ہے یہ اسکول کی
آج تو تصویر بھی دھندلا گئی مقتول کی
نا مناسب ہے رپورٹنگ
بے تکی منظر کشی
کیوں نہیں رکھ پاتے ہیں پرچے کا یہ معیار ایک
بن گئی ہے اب صحافت جیسے کاروبار ایک
دینا بھائی پھر بھی مجھ کو شام کا اخبار ایک
نظم
شام کا اخبار
مرزا محمد نیر