EN हिंदी
سنکری سی گلی | شیح شیری
sankri si gali

نظم

سنکری سی گلی

ورشا گورچھیہ

;

سنکری سی اوس گلی میں
دونوں طرف ہزاروں جذبات کی

کھڑکیاں کھلتی ہے
جگنو ٹمٹماتے ہے

روئی کے پھوہوں سے لمحے تیرتے ہیں
شام رنگ سپنے جھلملاتے ہیں

تتلیوں کے پنکھوں کا سنگیت گھلتا ہے
ریشمی لفظوں کی خوشبو مہکتی ہے

سنکری سی اس گلی میں تیری آنکھوں سے
میرے دل تک جو پہونچتی ہے