آنکھوں نے مجھے دھوکا دیا
تو میں نے ان میں
بنجر موسموں کی سلائیاں پھیر دیں
لفظوں نے مجھے دھوکا دیا
تو میں نے زبان کو
چپ کی قبر میں اتار دیا
خیالوں نے مجھے دھوکا دیا
مگر میں نے انہیں معاف کر دیا
یہ سوچ کر کہ اگر سب سے
ایک جیسا سلوک کرتا رہا
تو میرے ساتھ کون رہ جائے گا
یہیں میں نے زندگی کی سب سے بڑی غلطی کی
خیال مجھے شاعری سے دنیا کی طرف لے گئے
انھوں نے میرے پیٹ پر بھوک باندھ دی
اور پھر ایک روٹی کے عوض
مجھے قتل کرا دیا
نظم
سب سے بڑی غلطی
جاوید شاہین