پینسٹھ نے روکا اور پوچھا:
''کون ہو کیسے آئے ہو
اچھا آگے جانا ہے
ٹھیک ہے لیکن یہ تو کہو
میرے لیے کیا لائے ہو''
میں نے کہا کیا چاہتے ہو
دانت اکسٹھ نے مار لیے
باسٹھ تیسٹھ اور چوسٹھ نے
سر کے بال اتار لیے
اب دو آنکھیں باقی ہیں
آگے رستہ ٹھیک نہیں
تم چاہو تو بھائی مرے
آدھی بینائی لے لو
چھاسٹھ کا ویزا دے دو
نظم
رشوت خور دہائی
محمد علوی