سنا ہے کہ بوڑھی حویلی میں ہر شب
بھٹکتی ہے اک روح جس کے بدن پر
پرانی روایات کے
کھوکھلے پن کا ملبوس ہے
جس کی پیشانی کے زخم سے
خون بہتا ہے ماضی کی تہذیب کا
اور وہ چیختی ہے
کہ بوڑھی حویلی سے اس کو نکالو
پرانی روایات کے کھوکھلے پن کے ملبوس کو پھاڑ ڈالو
سنو شہر والو
نظم
رہائی
کفیل آزر امروہوی