EN हिंदी
رہائی | شیح شیری
rihai

نظم

رہائی

کفیل آزر امروہوی

;

سنا ہے کہ بوڑھی حویلی میں ہر شب
بھٹکتی ہے اک روح جس کے بدن پر

پرانی روایات کے
کھوکھلے پن کا ملبوس ہے

جس کی پیشانی کے زخم سے
خون بہتا ہے ماضی کی تہذیب کا

اور وہ چیختی ہے
کہ بوڑھی حویلی سے اس کو نکالو

پرانی روایات کے کھوکھلے پن کے ملبوس کو پھاڑ ڈالو
سنو شہر والو