EN हिंदी
رتجگے | شیح شیری
rat-jage

نظم

رتجگے

سبودھ لال ساقی

;

اپنی اپنی فکر
اپنے اپنے ڈر

اپنے اپنے درد لیے
تم اور میں

ادھ سوئے سے ادھ جاگے سے
کب سے کروٹ بدل رہے ہیں

میں کیوں جاگ رہا ہوں
مجھ کو پتا نہیں

لیکن سوچ رہا ہوں
تم کیوں جاگ رہی ہو

میرے جاگے رہنے کی تم چنتا چھوڑو
سو جاؤ