EN हिंदी
رنگ جو خوشبو نہ تھا | شیح شیری
rang jo KHushbu na tha

نظم

رنگ جو خوشبو نہ تھا

بلراج کومل

;

وادئ مجنوں میں
آبروئے خون میں

روئے سر شار و حسیں
منظر شب کے قریں

میں تمہیں ترتیب دوں
قرب کی ترغیب دوں

عکس کی تعریف میں
رسم کی تحریف میں

ایک افسانہ کہوں
صبح تک جلتا رہا ہوں

تم خرام ناز سے
نطق و لب کے ساز سے

مرگ آسا جاں بہ لب
جادۂ تاریک جب

زندہ و روشن کرو
اور لہرا کر چلو

قتل کر دینا اسے
عکس جو تم سا نہ تھا

حرف جو مجھ سا نہ تھا
جذب شعلۂ خو نہ تھا

رنگ جو خوشبو نہ تھا