EN हिंदी
رد عمل | شیح شیری
radd-e-amal

نظم

رد عمل

سلام ؔمچھلی شہری

;

اک حقیقت اک تخیل
نقرئی سی ایک کشتی

دو منور قمقمے
ان پہ مغرور تھی

اس زمیں کی حور تھی
کس قدر مسرور تھی

ٹوٹ جا آئینے
اب تیری ضرورت ہی نہیں

نقرئی کشتی ہے اب بچوں کی اک کاغذ کی ناؤ
وہ منور قمقمے بھی ہو گئے ہیں آج فیوز

اور سراپا بزم ہوں میں
کوئی خلوت ہی نہیں

ٹوٹ جا آئینے
اب تیری ضرورت ہی نہیں