EN हिंदी
قصور | شیح شیری
qusur

نظم

قصور

نعیم ضرار احمد

;

اپنی آنکھیں ذرا مجھے دینا
میں دکھاؤں تری نظر سے تجھے

پھر بتانا قصور کس کا ہے