EN हिंदी
قرباں گاہ امن | شیح شیری
qurban-gah-e-amn

نظم

قرباں گاہ امن

تصدق حسین خالد

;

کھیت سوتے ہیں
فضا میں کرگسوں کا ایک جھنڈ

تیرتا آتا ہے منڈلاتا ہوا
سوئی زمیں

آنکھ میں تنہائیوں کی وسعتیں
جھونپڑی میں ایک ماں

اک جواں افسردگی
سینۂ عریاں سے لپٹائے ہوئے

ایک جان ناتواں
آنکھ پر نم ہونٹ لرزاں

پی مری جاں پی
جواں ہو

منتظر ہے تیری قرباں گاہ امن