EN हिंदी
قوس قزح | شیح شیری
qaus-e-quzah

نظم

قوس قزح

عبد الاحد ساز

;

کھنچی ہے قوس قزح آسمان پر سر شام!
عجیب کیف سا ہے حیرت نظر میں نہاں!

عجیب کیف سا جنسی بھی ماورائی بھی
چھلکتے جسم کی گولائیوں کا راز ہے کیا!

اور اس میں روح کی رنگین دھاریوں کا فسوں!؟
لطیف سطح تفکر پہ کھویا کھویا سا

ابھر رہا ہے یہ پر کرب و پر سرور سوال
یہ سات رنگ کی لہریں یہ دائرے کی کمان!