1
مجھ سے انجان بنے دور بہت دور سہی
سامنے بیٹھا نظر آتا ہے
مجھ کو محسوس یہ ہوتا ہے مری عمر کے سارے لمحے
تتلیاں بن کے تری سمت اڑے جاتے ہیں
اور ترے چار طرف
رنگ در رنگ کئی ہالے بناتے ہوئے لہراتے ہیں
پھول چن چن کے پلٹ آتے ہیں
مجھے مہکاتے ہیں
2
مجھ سے انجان بنے
پاس بہت پاس سے تو جب گزرے
مجھ کو محسوس یہ ہوتا ہے مری عمر کے سارے لمحے
روٹھ کر مجھ سے بہت دور کسی صحرا میں
دھوپ میں جلتے ہیں
تپتے ہوئے ذروں سے لپٹ جاتے ہیں
اور چنگاریاں بن بن کے پلٹ آتے ہیں
مجھے جھلساتے ہیں
نظم
قریب و دور
ناہید قاسمی