EN हिंदी
قبر میں | شیح شیری
qabr mein

نظم

قبر میں

محمد علوی

;

میرے جسم پر رینگتی
چونٹیوں کے علاوہ

یہاں کوئی ہے
کوئی بھی تو نہیں ہے

مگر ایک آواز آتی ہے
مجھ سے کوئی پوچھتا ہے

بتا تیرا رب کون ہے
کون ہے؟

کون ہے
اور میں سوچتا ہوں

اگر میرا رب کوئی ہے تو
اسے میرے مرنے کا غم

کیوں نہیں ہے!