EN हिंदी
پیاس بھی ایک سمندر ہے | شیح شیری
pyas bhi ek samandar hai

نظم

پیاس بھی ایک سمندر ہے

علی سردار جعفری

;

پیاس بھی ایک سمندر ہے سمندر کی طرح
جس میں ہر درد کی دھار

جس میں ہر غم کی ندی ملتی ہے
اور ہر موج

لپکتی ہے کسی چاند سے چہرے کی طرف