تمہارا دل
تجلیوں کے طور کی ضیا سے
آگہی تلک
ریاضتوں کے نور میں گندھا ہوا
امانتوں کے بار سے دبا ہوا
تمہاری روح کے لطیف آئینے میں
اپنا عکس ڈھونڈنے
عقیدتوں کی گرد سے اٹی ہوئی
انا کے پل صراط سے گزر کے آ رہی ہوں میں
نظم
پل صراط
پروین فنا سید
نظم
پروین فنا سید
تمہارا دل
تجلیوں کے طور کی ضیا سے
آگہی تلک
ریاضتوں کے نور میں گندھا ہوا
امانتوں کے بار سے دبا ہوا
تمہاری روح کے لطیف آئینے میں
اپنا عکس ڈھونڈنے
عقیدتوں کی گرد سے اٹی ہوئی
انا کے پل صراط سے گزر کے آ رہی ہوں میں