میرا پیلا کتا
میرے سامنے والے زرد پہاڑ کو جانتا ہے
ہر پتھر کو پہچانتا ہے
صبح سویرے
میرے ہاتھوں اور پاؤں کو
اپنی پیٹھ پہ لادتا ہے
میری دونوں آنکھوں کو اپنے بالوں سے ڈھانپتا ہے
پھر اپنی پونچھ کو میرے دل کے کھٹکے میں اٹکا کر
زرد چڑھائی ناپتا ہے
نظم
پیلا کتا
فرحت احساس