EN हिंदी
پچھلی رات | شیح شیری
pichhli raat

نظم

پچھلی رات

محسن آفتاب کیلاپوری

;

رات کمرے میں ہی بھٹکتی رہی
نیند بھی بے قرار تھی میری

خواب بھی اونگھنے لگے سارے
مجھ کو بستر بلا رہا تھا بہت

کروٹیں دیکھنے لگی رستہ
اور تنہائی شور کرنے لگی

جاگتے جاگتے تھکا میں بھی
اور پھر صبح صبح بالآخر

میں تری یاد اوڑھ کر سویا