EN हिंदी
پہلا قدم | شیح شیری
pahla qadam

نظم

پہلا قدم

جیم جاذل

;

کوئی ڈر تھا نہ فکر تھی کوئی
ماں کی انگلی تھی میرے ہاتھوں میں

زندگی کے سفر کا پہلا قدم
آدھے پاؤں سے جب اٹھایا تھا

کتنا خوش تھا میں کھلکھلایا تھا
اور اک عمر ہو گئی اب تو

ماں کی انگلی نہیں ہے ہاتھوں میں
ہاں مگر راستہ گرفت میں ہے

پورے پاؤں سے چل رہا ہوں میں
پھر بھی گرنے سے ڈر رہا ہوں میں