EN हिंदी
نسخۂ الفت میرا | شیح شیری
nusKHa-e-ulfat mera

نظم

نسخۂ الفت میرا

فیض احمد فیض

;

گر کسی طور ہر اک الفت جاناں کا خیال
شعر میں ڈھل کے ثنائے رخ جاناں نہ بنے

پھر تو یوں ہو کہ مرے شعر و سخن کا دفتر
طول میں طول شب ہجر کا افسانہ بنے

ہے بہت تشنہ مگر نسخۂ الفت میرا
اس سبب سے کہ ہر اک لمحۂ فرصت میرا

دل یہ کہتا ہے کہ ہو قربت جاناں میں بسر