جب
گرد و غبار کا طوفان میری جانب بڑھنے لگا
تو مجھے یاد آیا کہ
پوری دنیا میں آنکھیں ایک جیسے آنسو بہاتی ہیں
آگ میں ابلتی ہوئی ہڈیاں
ایک جیسی رنگت اختیار کر لیتی ہیں
لہو
جب جم جاتا ہے
اس کے سرخ سے سیاہ ہونے کا دورانیہ ایک جتنا ہوتا ہے
گرد و غبار کے طوفان نے سب کچھ ڈھانپ لیا
مگر ہیروشیما اور ناگا ساکی کے کھنڈرات پھر سے نمودار ہونے لگے ہیں
اور
سرائیو، بغداد کابل اور غزہ کی گلیوں میں کھیلنے والے بچے
میری طرف دیکھ کر مسکراتے ہیں
نظم
نائن الیون
زاہد مسعود