EN हिंदी
نظم | شیح شیری
nazm

نظم

نظم

ذیشان ساحل

;

اگر میں یہ نظم نہ لکھتا
تو محبت ناراض ہو جاتی

اور کہتی کہ میں تمہارے ساتھ
سڑک پار نہیں کروں گی

چائے نہیں پیوں گی اور دفتر میں
کام نہیں کروں گی

محبت کی ناراضگی
کسی جنگ میں ہونے والے

نقصان سے زیادہ شدید ہوتی ہے
وہ اور بھی کچھ کہتی

جو مجھے سنائی نہ دیتا
اور میں اس کے نام ایک خط لکھتا

اگر میں وہ خط نہ لکھتا تو میرے دوست ناراض ہو جاتے
اور کہتے ہم اتوار کے دن تمہارے ساتھ

کرکٹ نہیں کھلیں گے
اور ان میں سے ایک

ریلوے لائن پار کرتے ہوئے خودکشی کر لیتا
اور ہمارے لائے ہوئے پھول

اپنی قبر پہ رکھنے سے انکار کر دیتا
اگر میں خط نہ لکھتا

اگر میں نظم نہ لکھتا
تو زندگی اپنا ذائقہ کس زبان پہ محسوس کرتی

خواب کس رسم الخط میں لکھے جاتے
موت کے راستے میں

بچھائی جانے والی بارودی سرنگ
کون سی سر زمین پہ تیار ہوتی

پناہ دینے کے لیے
ہمیشہ کس ملک کی سرحدیں کھلی رہتیں

دھماکے سے پھٹ جانے کے لیے
ہر بار کون سا دل آگے بڑھتا