EN हिंदी
نظم | شیح شیری
nazm

نظم

نظم

ذیشان ساحل

;

سورج کی اک کرن جب
شبنم سے کونپلوں پر موتی بنا رہی تھی

پتوں میں چھپ کے بیٹھی
ایک بے دھیان چڑیا کچھ گنگنا رہی تھی

ٹھنڈی ہوا سڑک پر
کالج کی لڑکیوں کے

ہمراہ جا رہی تھی
بے تاب اک گلہری

بادام کا شگوفہ
شاید چھپا رہی تھی

گزری ہوئی محبت
بارش کے ساتھ مل کے

بوچھار بن گئی تھی
جب ہم وہاں نہیں تھے

کھڑکی کے سامنے اک
دیوار بن گئی تھی