EN हिंदी
نظم | شیح شیری
nazm

نظم

نظم

گلزار

;

نظم الجھی ہوئی ہے سینے میں
مصرعے اٹکے ہوئے ہیں ہونٹوں پر

لفظ کاغذ پہ بیٹھتے ہی نہیں
اڑتے پھرتے ہیں تتلیوں کی طرح

کب سے بیٹھا ہوا ہوں میں جانم
سادہ کاغذ پہ لکھ کے نام ترا

بس ترا نام ہی مکمل ہے
اس سے بہتر بھی نظم کیا ہوگی!