زندگی کی کہانی میں
ایک ایسا بھی کردار نبھائیں
کہ کاسۂ جاں میں ایسی خیرات ملے
کہ ہم اندر سے سنور جائیں
اور ان گنت ہونٹوں کے غاروں میں
ہمارے نام سے
دعاؤں کے اتنے دیپ جلیں
کہ ہمارے مقدر کے جہاں میں
گھات لگائے تاریکیوں کے لشکر
روشنی کو سجدہ کر کے
اپنی ہار کا اعلان کریں
نظم
نیا سجدہ
منیر احمد فردوس