EN हिंदी
نجات | شیح شیری
najat

نظم

نجات

فاروق مضطر

;

آئنوں کے بھرے سمندر میں
اک انا جاگتا جزیرہ ہے

اور جزیرے میں یوں کھڑا ہوں میں
پانیوں میں بہ فیض عکس تمام

ڈوبتا اور ابھرتا رہتا ہوں
ٹوٹتا اور بکھرتا رہتا ہوں

آئنوں کے بھرے سمندر میں