EN हिंदी
مشترکہ مفاد | شیح شیری
mushtarka mafad

نظم

مشترکہ مفاد

حمیدہ شاہین

;

ارض تشکیک کے
ذرۂ بے نمو

تیری آغوش میں
میری امید ہے

اس کو آزاد کر
پھولنے دے اسے

پھل اترنے لگے گا
تو تیری بھی قسمت بدل جائے گی