ارض تشکیک کے
ذرۂ بے نمو
تیری آغوش میں
میری امید ہے
اس کو آزاد کر
پھولنے دے اسے
پھل اترنے لگے گا
تو تیری بھی قسمت بدل جائے گی
نظم
مشترکہ مفاد
حمیدہ شاہین
نظم
حمیدہ شاہین
ارض تشکیک کے
ذرۂ بے نمو
تیری آغوش میں
میری امید ہے
اس کو آزاد کر
پھولنے دے اسے
پھل اترنے لگے گا
تو تیری بھی قسمت بدل جائے گی