EN हिंदी
مکافات | شیح شیری
mukafat

نظم

مکافات

حمید الماس

;

تھکی تھکی مضمحل ہوا کے نحیف جھونکے
اجاڑ آنگن میں آ کے کچھ دیر رک گئے تھے

دبی زباں سے سنا رہے تھے
وہ پیڑ جس کے سنہرے پتوں روپہلی شاخوں پہ

عنبریں پھول گوہریں پھل سجے ہوئے تھے
جھلس چکا ہے

وہاں کے قرب و جوار میں کچھ
روایتیں اور عجیب قصے بھی

اس سے منسوب ہو گئے ہیں
مگر کسی کو خود اپنی تاریک روح کا

جیسے کوئی احساس ہی نہیں ہے