خدا کہتا ہے بندوں سے
مجھے تم سے محبت ہے
تمہاری شہ رگ سے بھی
میں زیادہ پاس رہتا ہوں
تمہیں میں کیسے سمجھاؤں
مجھے تم سے محبت ہے
میں دوں تم کو مثال ایسی
جسے تم سن کے برجستہ
کہو آمنا صدقنا
سنو
ہے کون سی ہستی
جو تم کو جاں سے پیاری ہے
کہ جس کی زیست کا پل پل
تمہیں پہ واری واری ہے
دعا کرتے ہوئے شب شب
سدا جس نے گزاری ہے
یہ سچ ہے وہ تو ماں ہی ہے
بس اتنا جان لو لوگو
کہ اس ماں سے کہیں زیادہ
مجھے تم سے محبت ہے
نظم
مجھے تم سے محبت ہے
ابن مفتی