سال کے اتنے سارے دنوں میں
مجھے صرف ایک دن چاہیئے
تمہارے ساتھ بسر کرنے کے لیے
میں چاہتا ہوں
وہ دن بے حد شفاف ہو
تمہاری آنکھوں کی طرح
بے حد روشن ہو
تمہارے چہرے جیسا
اور اتنا گرم
جس قدر تمہارا بدن
اس دن کی شفق
تمہارے ہونٹوں سے ملتی ہو
اس دن کی ہوا میں ایسی خوشبو ہو
جو تمہاری سانسوں کی مہک یاد دلائے
اس دن کی شام کی سیاہی
تمہاری پلکوں جیسی ہو
اور رات
تمہارے بالوں سے نکلی ہو
اس قدر صاف دن
مجھے سارا سال نہیں ملتا
اور تمہارے ساتھ ایک دن بسر کرنے کی
میری خواہش پوری نہیں ہوتی
نظم
مجھے صرف ایک دن چاہیئے
جاوید شاہین